نئی دہلی،16مارچ(ایجنسی) دہلی ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ ذاکر نائیک کی اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن IRF پر روک لگانے کا مرکز کا فیصلہ قومی سلامتی کی حفاظت کرنے کے لئے کیا گیا تھا. ہائی کورٹ نے یہ بات اس پابندی کو چیلنج کرنے والی آئی آر ایف کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہی.
مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی نائیک کے ادارے کی درخواست میں 'دم نہیں' ہونے کی بات کہتے ہوئے عدالت نے کہا کہ حکومت کا حکم من مانا اور غیر قانونی نہیں' تھا. جسٹس سنجیو نے کہا، 'مرکزی حکومت
کی طرف سے یہ فیصلہ ہندوستان کی خود مختاری، سالمیت اور قومی سلامتی کی حفاظت کے لئے لیا گیا تھا.' عدالت نے حکومت کے اس دعوے پر بھی اتفاق کیا کہ یہ حکم اچھی طرح غور کرنے کے بعد دیا گیا تھا کیونکہ یہ ڈر بھی تھا کہ نوجوان لوگ دہشت گرد گروپوں سے جڑنے کے لیے انتہا پسندی کی زد میں آ سکتے ہیں.
عدالت نے کہا کہ حکومت نے نائیک کی تنظیم پر پابندی کو فوری طور پر لاگو کرنے کے اپنے فیصلے کی حمایت میں عدالت کے سامنے ثبوت پیش کئے ہیں. حکومت نے عدالت سے کہا تھا کہ ادارے کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے ضروری ثبوت اس کے پاس کافی تعداد میں ہیں.